مجھے نکالو میں زندہ ہوں ۔۔ گھر والوں کے خواب میں آکر کہتا ہے مجھے نکالو، نوجوان کی موت کے 14 دن بعد اچانک قبر میں کیا ہوا جو لوگوں کا رش لگ گیا؟

تازہ ترین 01 Nov, 2022

موت ایک اٹل حقیقت ہے مرنے والا اپنی ابدی قیام گاہ کو چلا جاتا ہے پیچھے اس کے وارثین اس کو یاد کرتے رہتے ہیں۔ مرنے والا کوئی بوڑھا ہو تو گھر والے یہ سوچ کر صبر کر لیتے ہیں کہ جانے والے نے اپنی عمر گزار لی۔ لیکن کوئی جوان موت ہوجائے تو اس کے گھروالوں کو صبر آنا مشکل ہو جاتا ہے۔

ایسا ہی کچھ چونگ کے علاقے میں ہوا ۔ چونگ کے علاقے بھولا شاہ قبرستان میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب ایک نوجوان شبیرکی قبر کے بارے میں اس کے گھر والوں نے دعوٰی کیا کہ اس کی قبر سے آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور ہمارا بھائی زندہ ہے۔ اس کی قبر کو کھولا جائے۔ جبکہ اس سلسلے میں پولیس بھی وہاں پہنچ گئی اور اس کا کہنا تھا کہ پہلے کورٹ جائیں وہاں سے مجسٹریٹ کے آرڈر لائیں پھر کوئی کاروائی کی جائے گی۔

نوجوان کے گھر والوں سے جب بات چیت کی گئی تو اس کی بھابھی کا کہنا تھا کہ میرا دیور کام پہ گیا تھا وہاں اس کا بی پی لو ہوا، دل گھبرانے لگا ، اس کوٹھیکیدار اور دوسرے مزدور ہسپتال لے گئے جہاں انہوں نے کوئی انجکشن لگایا جس کے بعد اس کی طبیعت خراب ہوگئی اور اس کا انتقال ہوگیا۔ نوجوان کی بھابھی کا کہنا تھا کہ میں کام پہ جانے سے پہلے اس کی قبر پہ آئی اس پر ہاتھ رکھا تو قبر سے تھپتھپانے کی کھٹکھٹانے کی آوازیں آرہی ہیں۔

نوجواں کے بھائی کا بھی یہی کہنا ہے کہ ہمیں اس میں سے آوازیں آرہی ہیں، ہمارا بھائی زندہ ہے لیکن پولیس ہمیں قبر کھولنے کی اجازت نہیں دے رہی۔ ہمین وہ خواب میں بھی آکر کہہ رہا ہے کہ مجھے نکالو میں زندہ ہوں۔ اس کے علاوہ اس کی بیوی کا کہنا ہے کہ قبر پہ ہاتھ رکھیں تو ایسا لگ رہا ہے کہ کوئی اندر سے ہاتھ مار رہا ہے۔ " خدا کے لئے کوئی میرے شوہر کو دیکھو وہ زندہ ہے شاید۔۔ میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں مجھ پر رحم کرو۔ لیکن یہ پولیس والے ہمیں قبر کھولنے نہیں دے رہے۔ جو اللہ کی مرضی وہ ہمیں قبول ہے لیکن انسان کو اپنی طرف سے کوشش تو کر لینی چاہیے۔"وہاں آنے والے لوگوں کا بھی یہ کہنا تھا کہ اندر سے واقعی اوازیں آرہی ہیں۔ وہاں کے رہائشی لوگوں کا کہنا تھا ہم سب کو یہ آوازیں آرہی ہیں۔