مٹی کے انسانوں کے کچے مکان ۔۔ ایران اور افغانستان کا وہ علاقہ، جہاں کے چھوٹے قد والے سب سے الگ رہتے تھے، دیکھیے

بین اقوامی 01 Nov, 2022

دنیا میں ایسے کئی مقامات ہیں، جو کہ انسان کو حیرت میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ کچھ ایسے ہی ہیں، جو اس وقت بھی اپنے دیکھنے والوں خوف میں بھی مبتلا کر دیتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

ایران اور افغانستان کے درمیان سرحدی علاقے میں ایک ایسا گاؤں بھی موجود ہے جو کہ اپنے چھوٹے اور غیر معمولی بناوٹ کی بنا پر مقبول ہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مخونق علاقے کا یہ گاؤں تقریبا 1500 سال پرانا ہے، جہاں بونے یا چھوٹے قد کے افراد رہائش پزیر تھے۔ قد میں چھوٹے ہونے کی وجہ سے ہو سکتا ہے بہت سے لوگ یقین نہ کریں۔

تاہم 2005 میں ماہر آثار قدیمہ کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں 25 سینٹی میٹر کے قد کی ایک ممی پائی گئی تھی، جس سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس وقت یہ لوگ آباد تھے۔

دوسری جانب ماہرین نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ یہ ممی ایک بچے کی ہے، جو کہ 400 سال پرانی تھی، ساتھ یہ اس بات کا بھی اظہار کر دیا کہ مخونق سمیت کئی ایسے گاؤں اُس وقت آباد تھے جہاں کے لوگوں کا قد کافی چھوٹا ہوا کرتا تھا۔

جب آج کا انسان یہاں جاتا ہے تو اس گاؤں میں انسان کئی فاصلے پر موجود دوسرے انسان کو بھی دیکھ سکتا ہے، کیونکہ گھر بھی اتنے چھوٹے ہیں کہ انسان کا قد بڑا لگتا ہے۔ مٹی کے بنے یہ گھر اپنے دیکھنے والوں کو اس تمام دور سے اب تک زمانے کی تبدیلی کے دوران کیا کچھ ہوا، وہ سب داستان آنے والوں کو محسوس کرا رہے ہیں۔

دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ یہ گھر ٹھنڈے بھی ہیں اور گرم بھی یعنی سردیوں اور گرمیوں دونوں میں فائدہ۔