خانہ کعبہ کی تعمیر کب ہوئی۔۔ نقشہ کس نے بنایا، لمبائی اور چوڑائی کتنی ہے؟

بین اقوامی 08 Feb, 2023

مسجد حرام کے وسط میں واقع خانہ کعبہ یا بیت اللہ دین اسلام کا مقدس ترین مقام ہے، صاحب حیثیت مسلمانوں پر زندگی میں ایک مرتبہ بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے، خانہ کعبہ کی تعمیر تقریباً چار ہزار سال قبل کی گئی۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام کاقائم کردہ بیت اللہ بغیر چھت کے ایک مستطیل نما عمارت تھی جس کے دونوں طرف دروازے کھلے تھے جو سطح زمین کے برابر تھے جن سے ہر خاص و عام کو گذرنے کی اجازت تھی۔ اس کی تعمیر میں 5 پہاڑوں کے پتھر استعمال ہوئے تھے جبکہ اس کی بنیادوں میں آج بھی وہی پتھر ہیں جو ابراہیم نے رکھے تھے۔ خانہ خدا کا یہ انداز صدیوں تک رہا۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام حضرت اسماعیل علیہ السلام کے علاوہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے بھی خانہ کعبہ کی تعمیر میں حصہ لیا اور اس کا پہلا نقشہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے ہی تیار کیا تھا۔

خانہ کعبہ کے اندر تین ستون اور دو چھتیں ہیں، باب کعبہ کے متوازی ایک اور دروازہ تھا دیوار میں نشان نظر آتا ہے یہاں نبی پاک صلی اللہ وسلم نماز ادا کیا کرتے تھے۔ کعبہ کے اندر رکن عراقی کے پاس باب توبہ ہے جو المونیم کی 50 سیڑھیاں ہیں جو کعبہ کی چھت تک جاتی ہیں۔

چھت پر سوا میٹر کا شیشے کا ایک حصہ ہے جو قدرتی روشنی اندر پہنچاتا ہے۔ کعبہ کے اندر سنگ مرمر کے پتھروں سے تعمیر ہوئی ہے اور قیمتی پردے لٹکے ہوئے ہیں جبکہ قدیم ہدایات پر مبنی ایک صندوق بھی اندر رکھا ہوا ہے۔

کعبہ کی موجودہ عمارت کی آخری بار 1996ءمیں تعمیر کی گئی تھی اور اس کی بنیادوں کو نئے سرے سے بھرا گیا تھا۔ کعبہ کی سطح مطاف سے تقریباً دو میٹر بلند ہے جبکہ یہ عمارت 14 میٹر اونچی ہے۔

کعبہ کی دیواریں ایک میٹر سے زیادہ چوڑی ہیں جبکہ اس کی شمال کی طرف نصف دائرے میں جوجگہ ہے اسے حطیم کہتے ہیں اس میں تعمیری ابراہیمی کی تین میٹر جگہ کے علاوہ وہ مقام بھی شامل ہے جو ابراہیم نے ہاجرہ اور اسماعیل کے رہنے کے لیے بنایا تھا جسے باب اسماعیل کہا جاتا ہے۔