بہن نے مسلمان سے شادی کی تو میں نے بھی اسلام کو ۔۔۔ نانا پاٹیکر قرآن اور اسلام کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں، لیکن اسلام خود قبول کیوں نہیں کیا؟

فن اور تفریح 01 Nov, 2022

بھارت کے مشہور اداکار نانا پاٹیکر کو پوری دنیا جانتی ہے یہ صرف ایک اداکار ہی نہیں ہیں بلکہ ایک نیک اور سچے انسان ہیں۔ ان کی ذات کا پہلو انہیں بہترین انسان واضح کرتا ہے۔ یہ ان اداکاروں میں سے ہیں جن کے پاس پیسے، دولت یا شہرت کی کمی نہیں ہے لیکن پھر بھی سادگی سے زندگی بسر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے بھارت کے ہزاروں کسانوں کو اور اپنے گاؤں کے لوگوں کو گود بھی لے رکھا ہے یہ ان کی روزانہ کی کفالت کا خرچہ بھی خود اٹھاتے ہیں اور صرف یہی نہیں بلکہ اپنے ہاتھوں سے کھانا بنا بنا کر ان ضرورتمندوں کو کھلاتے ہیں تاکہ کوئی بھوکا نہ رہے۔

نانا پاٹیکر کے حوالے سے مشہور ہے کہ وہ اسلامی تعلیمات اور قرآن کے احکامات پر بھرپور عمل درآمد کرتے ہیں۔ ان کو پسند ہے مختلف مذاہب کے متعلق جاننا اور ہر درہم یعنی ہر مزہب احترام کرنا جانتے ہیں۔

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے بتایا کہ میری بہن نے ایک مسلمان ڈاکٹر سے شادی کی جس کا نام عباس ہے اور میں نے عباس کو قبول کیا۔ اپنی بہن کو عباس کی بیوی کے روپ میں تسلیم کیا۔ اس کو گھر سے نہیں نکالا بلکہ اپنے گھر میں جگہ بھی دی۔ کیا ہے اگر بہنوئی عباس ہے تو؟ عباس تو نام ہے بہادری کا دلیری کا، وفا کا دوسرا پیروکار عباس کو کہا جاتا ہے۔ دونوں ڈاکٹر ہیں ایک ساتھ خوش ہیں۔ سسرال والوں نے بہن کو محبت سے رکھا عزت دی میرے لیے یہی بہت ہے۔

نانا پاٹیکر نے خود اسلام قبول کیوں نہیں کیا؟ اس کا جواب انہوں نے 2016 میں ایک شو کے دوران جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں دھرم کے آگے بکتا نہیں ہوں، مجھے ہر دھرم کی عزت اور آبرو کا برابر خیال ہے۔ جیسے میں یہ نہیں چاہتا کہ میرے دھرم کی یعنی میرے مذہب کی کوئی برائی کرے تو میں بھی کسی کے مذہب کو برا کیوں کہوں؟ نہ میں کسی کو زبردستی یہ کہتا کہ ہندومذہب برتر ہے نہ کوئی مجھے یہ کہہ سکتا کہ اس کا مذہب سب سے موافق ہے۔ مذہب کو پسند کرنے کا ذاتی حق ہے لیکن حقیقت اور سچائی کو تسلیم کرنا آنا چاہیے، یہی وجہ ہے کہ میں مسلمانوں کی کتاب کی ہر اچھی اور ماننے والی بات پر عمل کرتا ہوں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مسلمان ہوگیا ہوں۔

نانا پاٹیکر کی ایک فلم غلام مُصطفیٰ جس میں انہوں نے ایک مسلمان کا کردار نبھایا، اس کے بعد لوگوں میں یہ افواہ پھیل گئی تھی کہ انہوں نے اسلام کو قبول کرلیا لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے۔