معروف صحافی ارشد شریف کے ناگہانی قتل نے پاکستا ن کی سیاست میں ایک ہلچل سی مچارکھی ہے۔سیاسی جماعتیں معروف صحافی کے قتل کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیوں میں مصروف ہیں تاہم پی ٹی آئی کے مقبول ترین رہنماء فیصل واؤڈا نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں واقعہ کا رخ موڑد یا ہے۔
فیصل واؤڈا نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ اور ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے کچھ اہم سوالات اٹھائے اور بادی النظر میں پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی ہے۔
عمران خان کا فیصل واؤڈا کے الزامات پر کہنا ہے کہ غیر معمولی لڑائیوں میں "پیادے "اپنی اوقات سے بڑھ کر کام کر جاتے ہیں۔عمران خان نے انہیں پیادہ کیوں کہا اور اس کی وجہ کیا ہے اس سے پہلے ہم ایک نظر دیکھتے ہیں کہ فیصل واؤڈا سے پہلے کون کون سے بڑے نام پی ٹی آئی کی کشتی سے اترنے کے بعد سیاست کے سمندر میں گمنام ہوچکے ہیں۔
فیصل واؤڈا سے پہلے پی ٹی آئی کے کئی نامور سیاستدان عمران خان سے بیوفائی کرچکے ہیں اور حیرت کی بات تو یہ ہے کہ وہ لوگ بے پناہ دولت اور شہرت کے باوجود آج سیاست میں کہیں دکھائی نہیں دیتے۔
جہانگیر ترین پاکستان تحریک انصاف کے سب سے مقبول، دولت مند اور عمران خان کے سب سے قریبی سمجھے جاتے تھے لیکن عمران خان سے تعلق ختم کرنے کے بعد جہانگیر ترین سیاست کے میدان سے مکمل طور پر غائب ہوچکے ہیں۔
علیم خان کو پنجاب میں پی ٹی آئی کا سب سے مضبوط رہنماء سمجھا جاتا تھا، بے پناہ دولت اور طاقت رکھنے والے علیم خان نے عمران خان پر سنگین الزامات لگائے اور ن لیگ کے ساتھ ملکر پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا لیکن ناکامی کے بعد سیاسی منظر نامے سے مکمل طور پر غائب ہوچکے ہیں۔
راجہ ریاض پیپلزپارٹی کو چھوڑ کر پی ٹی آئی میں آئے لیکن عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے قبل پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑ کر پی ڈی ایم کی حمایت کرنے والے راجہ ریاض گوکہ اس وقت قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں تاہم سیاست میں ان کا مستقبل غیر یقینی ہوچکا ہے۔
عائشہ گلالئی پرویز مشرف کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی کے بعد تحریک انصاف میں شامل ہوئیں اور پی ٹی آئی نے انہیں مخصوص نشست پر قومی اسمبلی کا رکن بنایا تاہم انہوں نے عمران خان پر جنسی ہراسانی کے الزامات لگاکر پی ٹی آئی کی کشتی سے چھلانگ لگادی اور آج سیاست کے سمندر میں ان کا کوئی نام و نشان بھی نہیں ہے۔
فیصل واؤڈا کراچی میں شہبازشریف کو شکست دیکر قومی اسمبلی کے رکن اور پھر عمران خان کی کابینہ میں آبی وسائل کے وزیربننے والے فیصل واؤڈا پی ٹی آئی کے مقبول رہنماؤں میںسے ایک ہیں۔ فیصل واؤڈا نے اپنی خدمات کے بجائے تنازعات سے زیادہ شہرت پائی اور قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہلی کے بعد پی ٹی آئی نے انہیں سینیٹ کا رکن بنایا تاہم گزشتہ روز انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مجھے عمران خان کے لانگ مارچ میں خون ہی خون اور جنازے ہی جنازے نظر آرہے ہیں، اس ملک میں لاشوں اورخون کا کھیل بند ہونا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا کہ ارشد شریف کو استعمال کیا گیا، ان کی موت حادثہ نہیں قتل ہے، جس کی سازش پاکستان میں ہوئی، ارشد شریف کینیا کیسے پہنچا؟ یہ کسی سیاسی شخصیت کا کام نہیں کہ وہ ارشد شریف کو فارم ہاؤس میں چھپائے، انہیں پاکستان میں کہیں سے کوئی خطرہ نہیں تھا، ارشد شریف کا اسٹیبلشمنٹ سےبھی مثبت تعلق تھا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے فیصل واؤڈا کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے انہیں سیاسی پیادہ قرار دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ یہ پیادہ بھی پس منظر میں چلا جائیگا۔