ماضی کی کچھ سنہری یادیں ۔۔ جب امام مسجد کیلئے گھروں سے کھانا بھیجا جاتا تھا اور ڈاکیہ۔۔۔

پاکستان 01 Nov, 2022
ہر انسان کے ساتھ کچھ نہ کچھ یادیں ضرور جڑی ہوتی ہیں، پاکستان میں کچھ سال قبل معاشرے کے حالات بہت مختلف تھے، لوگوں کے درمیان پیار، محبت اور احترام کا رشتہ ہوتا تھا، ہر گھرانہ اپنے پڑوسی کی خبر رکھتا اور ہر خوشی اور غمی میں پڑوسیوں کی مدد کیلئے لوگ پیش پیش رہتے، ماضی کی کچھ ایسی ہی سنہری یادوں کو ایک بار پھر تازہ کرتے ہیں۔

جب بچوں کو گھر سے مار پڑتی تھی کہ تم نے اسکول میں ایسی حرکت کیوں کی جس پر استاد نے مارا۔

جب پڑوسیوں سے پوچھا جاتا کہ میں سبزی لینے جارہا ہوں آپ نے بازار سے کچھ منگوانا تو نہیں۔

جب کہا جاتا تھا کہ اللہ حلال روزی ہی کھلائے پیسے کا کیا ہے یہ تو ہاتھوں کی میل ہے۔

جب پڑوسیوں سے سالن کا تبادلہ کیا جاتا تھا کہ ہمارا چھوٹا بیٹا کریلے نہیں کھاتا، آپ ایک پلیٹ کریلے رکھ لیں اور جو آپ نے پکایا ہے وہ سالن دیدیں۔

جب ہمارے پڑوسی ہمارے تمام رشتہ داروں کو جانتے تھے۔

جب صبح کو رات کی بچی ہوئی روٹی کو پانی اور گھی لگا کر اس کا پراٹھا تیار کیا جاتا تھا اور سب بہن بھائی اس کا ناشتہ کرتے تھے۔

جب اپنے بچوں کو کسی رشوت خور پڑوسی کے بچوں سے دوستی کرنے سے منع کیا جاتا تھا۔

جب امام مسجد کیلئے گھروں سے کھانا بھیجا جاتا تھا۔

جب گھر میں ڈبل روٹی لاتا دیکھ کر پڑوسی پوچھتے تھے کہ اللہ خیر کرے گھر میں کون بیمار ہے۔

جب بچے اپنے چچا، ماموں، خالہ اور پھوپھو کے گھر جاکر مہینہ مہینہ رہا کرتے تھے۔

جب پوسٹ مین ہمارا نام پکار کر خط گھر کی ڈیوڑھی میں پھینک جایا کرتا تھا۔

ایک گھر میں ٹی وہ ہوتا اور پورا محلہ شام کو ڈرامہ دیکھنے آتا تھا۔