رجنی کانت: بس کنڈیکٹر سے ہیر وتک۔۔ سپر اسٹار بننے کا سفر

فن اور تفریح 13 Dec, 2022

بھارتی فلم انڈسٹری میں منفرد اسٹائل کی وجہ مشہور ہیرو رجنی کانت نے سال 1975 میں کے بال چندر کی ہدایت میں بنی تمل فلم اپوروا رنگا گل سے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔ بس کنڈیکٹر کے طور پر اپنا کیریئر شروع کرنے والے رجنی کانت کو فلم انڈسٹری میں مقام پانے کے لئے بے حد مشقت کرنا پڑی۔

12 دسمبر 1950 کو بنگلور میں پیدا ہونے والے راجنی کانت کا اصل نام شیواجی راؤ گائیکواڈ ہے۔ وہ بچپن سے ہی فلم اداکار بننا چاہتے تھے۔ ابتدائی دور میں راجنی کانت نے بس کنڈیکٹر کا کام شروع کیا۔ اس دوران انہوں نے اسٹیج ڈراموں میں بھی کام کیا۔

تامل فلموں کے مشہور ڈائریکٹر کے بال چندر نے ایک ڈرامہ میں رجنی کانت کی کارکردگی دیکھی جس سے وہ بہت متاثر ہوئے۔ سال 1975 میں کے بال چندر کی ہدایت میں بنی تمل فلم اپوروا رنگاگل سے رجی کانت نے اپنی فلمی کیریئر کی شروعات کی۔

رجنی کانت کی اس فلم میں کمل ہاسن نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ سال 1978 میں آئی فلم بھیروی میں رجنی کانت کو کلیدی رول ادا کرنے کا پہلا موقع ملا۔ یہ فلم باکس آفس پر سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ اس فلم کے ساتھ ہی رجنی کانت بھی سپر اسٹار بن گئے۔

اس کے بعد 1980 میں رجنی کانت کی ایک اور سپر ہٹ فلم بلا ریلیز ہوئی۔ بلا امیتابھ کی سپر فلم ڈان کی ریمیک تھی۔1983 میں ریلیز ہونے والی فلم اندھا قانون کے ذریعہ رجنی کانت نے بالی ووڈ میں بھی قدم رکھا۔

اس فلم میں رجنی کانت کی اداکاری نہایت شاندار تھی۔ ناظرین نے رجنی کانت کا یہ اندازج بہت پسند کیا۔ اندھا قانون فلم سپر ہٹ فلم رہی۔ اسی دوران رجنی کانت نے’ جان جانی جناردھن‘ میں ٹرپل رول کیا، حالانکہ یہ فلم باکس آفس پر کوئی خاص اثر نہیں دکھا سکی۔

نوے کی دہائی میں رجنی کانت ساوتھ فلموں کے سپر اسٹار بن گئے۔ رجنی کانت نے جتنی بھی فلموں میں کام کیا سبھی باکس آفس پر تقریباً ہٹ رہیں۔ سال 2007 میں رجنی کانت کی فلم شیواجی دی باس ریلیز ہوئی۔ اس فلم نے باکس آفس پر کامیابی کے نئے جھنڈے گاڑے۔ شیواجی دی باس ہندوستانی سنیما کی تاریخ میں پہلی فلم ہے جس نے ہالی ووڈ کی ریزولیوشن تکنکیک کا ستعمال کیا۔

سال 2010 میں رجنی کانت کی فلم روبوٹ ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں رجنی کانت کے ساتھ ایشوریہ رائے تھیں۔ روبوٹ نے 255 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی کرکے نئی تاریخ رقم کی۔