نیند اور غصے میں دانتوں کو پیسنا، عادت یا بیماری ۔۔ علاج کیا ہے؟

صحت 01 Feb, 2023

عام طور پر غصے میں اکثر لوگ دانت پیسنے لگتے ہیں جبکہ کئی افراد کو رات میں دانت پیسنے کی عادت ہوتی ہے، اس عمل کو برکسزم یا عام زبان میں دانت پیسنے کا مسئلہ کہا جاتا ہے،عام طور پر لوگوں کو یہ احساس نہیں ہوتا کہ وہ نیند کے دوران اپنے دانتوں کو کچل رہے ہیں۔

بہت زیادہ اضطراب کے وقت بہت سے لوگ دانت پیستے ہیں۔ یہ عادت بن سکتی ہے اور پرسکون اوقات میں بھی جاری رہ سکتی ہے۔برکسزم کا مریض کئی بار سوتے جاگتے وقت دانت پیسنا شروع کردیتا ہے ۔

اس عمل کے نتیجے میں دانتوں کی اوپری تہہ خراب ہوجاتی ہے جبکہ اس کے علاوہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جب بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہوجاتے ہیں تو وہ دانت پیسنے لگتے ہیں،دانت پیسنے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں، جس میں جسمانی اور ذہنی خرابی بھی شامل ہیں، بزکسزم کی دو اقسام ہیں۔

طبی ماہرین برکسزم کو ڈس آرڈر، اضطراب کی خرابی، دائمی یا شدید صدمہ، نیند کی کمی، مرگی اور ڈیمنشیا وغیرہ قرار دیتے ہیں جبکہ حد سے زیادہ سگریٹ نوشی اور کیفین کا استعمال بھی اس مرض کی ممکنہ وجہ ہوسکتے ہیں۔دانت پیسنے کے مسئلے میں عام طور پر علاج کے بجائے نیند اور طرز زندگی کو بہتر بناکر قابو پایا جاسکتا ہے۔