چڑیا گھر میں جانور عوام کی تفریج اور معلومات کے لیے رکھے جاتے ہیں جبکہ چڑیا گھر کا اسٹاف ان جانوروں کی حفاظت اور دیکھ بھال پر مامور ہوتا ہے- لیکن ایک چڑیا گھر کے ڈائریکٹر نے تو ان جانوروں کو اپنی ذاتی تفریح اور خوراک کے لیے استعمال کر ڈالا-
میکسیکو کے شہر Chilpancingo میں چڑیا گھر کے ایک سابق ڈائریکٹر پر ملازمت کے دوران کئی غلط کاموں کا الزام کیا گیا ہے، جس میں عملے کی دعوت کے لیے کھانے کے طور چڑیا گھر کی ملکیت نایاب پگمی بکرے پکانا بھی شامل ہے۔
اس گھناؤنی حرکت کے بعد José Rubén Nava Noriega شاید دنیا کے بدترین چڑیا گھر کے ڈائریکٹر کے خطاب کے امیدوار قرار پائیں گے۔
Chilpancingo شہر کے مقامی چڑیا گھر کا انتظام سنبھالنے کے دوران، Noriega مبینہ طور پر جانوروں کو غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا، جانوروں کی پیدائش اور اموات کو صحیح طریقے سے ریکارڈ نہ رکھنا، کسی نہ کسی طرح کئی جانور کی گمشدگی، اور شاید سب سے زیادہ حیران کن، ان پر چڑیا گھر کے دس پگمی بکروں میں سے چار کو ذبح کھلا دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے-
اس معاملے کی شروعات 14 جنوری کو اس وقت ہوئی، جب میکسیکو کی ریاست گوریرو کے ایک کسان کو اپنی زمین پر ایک زخمی ہرن ملا اور اس نے اطلاع دینے کے لیے حکام کو فون کیا۔ جانور کے جسم اور ایک زخمی ٹانگ پر کاٹنے کے کئی نشانات تھے۔
جلد ہی یہ ثابت ہوگیا کہ ہرن Chilpancingo چڑیا گھر سے فرار ہو گیا تھا، اس لیے اسے علاج کے لیے واپس چڑیا گھر ہی لے جایا گیا۔ بدقسمتی سے، جانور کچھ دنوں بعد مر گیا، اور تحقیقات سے پتہ چلا کہ اس کے زخموں کو علاج بے ہوش کیے بغیر کیا گیا تھا، اور اس کے سینگ بھی بغیر کسی معقول وجہ کے کاٹ دیے گئے تھے۔
فرار ہونے والے ہرن کا معاملہ بظاہر صرف اس کرپشن کی رسی کا صرف ایک کونا تھا۔ José Rubén Nava Noriega، جو صرف چند مہینوں سے Chilpancingo Zoo کے ڈائریکٹر تھے، کئی دیگر مشکوک معاملات میں ملوث تھے۔ تفتیش کاروں پر یہ بھی انکشاف ہوا کہ ڈائریکٹر نے سرکاری رقم کی منتقلی کے لیے نہ صرف جعلی رسیدیں بنائی ہیں بلکہ جانوروں کی غیر قانونی تجارت بھی کی ہے-
تعمیراتی سامان اور آلات کے بدلے نایاب بیلوں کو فروخت کردیا گیا جو دوبارہ کبھی نہ ملے۔بات یہاں بھی نہ رکی تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ چڑیا گھر سے 10 رینگنے والے جانوروں سمیت کئی دیگر جانور اور پرندوں کی کئی اقسام بھی غائب ہیں- جیسا کہ دس میں سے چار بکرے جنہیں ڈائریکٹر صاحب نے نئے سال کی خوشی میں دی جانے والی پارٹی میں عملے کو پیش کیا تھا-
گوریرو کے سیکرٹری برائے ماحولیات اور قدرتی وسائل نے ایل پیس میکسیکو کو بتایا کہ "ان اقدامات سے ان افراد کی صحت کو خطرہ لاحق ہے جنہوں نے یہ بکرے کھائے ہیں، کیونکہ وہ انسانی استعمال کے لیے موزوں جانور نہیں تھے۔"
نوریگا نے چار پگمی بکروں کو ذبح کرنے کے الزام کو بےبنیاد جھوٹا قرار دیا ہے، لیکن حکام کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس یہ ثابت کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں کہ سابق ڈائریکٹر نے درحقیقت عملے کو جانوروں کو مارنے اور پکانے کا اختیار دیا تھا۔ اس کے بعد سے ڈائریکٹر کو برطرف کر دیا گیا ہے اور ابھی تک تفتیش جاری ہے۔